کولکاتا، 19/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں جونئیر ڈاکٹروں کی جانب سے اپنی ساتھی کے مبینہ قتل اور زیادتی کے خلاف احتجاج جاری ہے، جو اب 15ویں دن میں داخل ہو چکا ہے۔ اس واقعے نے طبی برادری میں شدید غم و غصہ پیدا کر دیا ہے، اور بھوک ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹرز اپنے مطالبات کی منظوری تک پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جب تک انصاف نہیں ملتا، ان کا احتجاج جاری رہے گا۔
ہفتے کے روز شمالی 24 پرگنہ کے پانیہاٹی علاقے سے، جہاں مقتولہ کا گھر واقع ہے، ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا جا رہا ہے، جو مظاہرین کو احتجاج کے مقام اسپلینیڈ تک لے کر جائے گی۔ اس ریلی کی قیادت ’ویسٹ بنگال جونئیر ڈاکٹرز فرنٹ‘ (ڈبلیو بی جے ڈی ایف) کر رہا ہے، جس نے عام لوگوں سے اس میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔
ڈبلیو بی جے ڈی ایف نے حکومت کو 21 اکتوبر تک مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں کام چھوڑنے اور مزید احتجاجی اقدامات کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ذرائع کے مطابق، یہ فیصلہ ان کے سینئر ساتھیوں کے ساتھ صلاح مشورے کے بعد کیا گیا۔
دریں اثنا، ریاستی سکریٹریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعہ کو ریاستی حکومت کے مختلف نوکرشاہوں کے ساتھ میٹنگ کی، خاص طور پر ریاستی محکمہ صحت سے وابستہ افسران، مختلف سرکاری میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں میں انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے کام کی پیش رفت کے بارے میں معلومات لی۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ زیر التوا کام 25 اکتوبر تک مکمل کئے جائیں۔ دیوالی کی تعطیلات کے بعد سپریم کورٹ میں ایک اہم سماعت ہونے والی ہے، جس کے دوران ریاستی حکومت کی جانب سے مختلف میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں میں سیکورٹی اور انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے کام پر رپورٹ پیش کرنے کی امید ہے۔